ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر ارجت پٹیل نے کہا ہے کہ ہر کوئی اس سے متفق
ہے کہ نوٹ بندی سے ہندوستانی معیشت صاف ستھری ہوئی ہے اور اس کے دور رس
اثرات دیکھنے کو ملیں گے ۔ نوٹ بندی صرف 500 اور 1000 کے پرانے نوٹوں کو ہی
بند کرنا نہیں تھا، اس کے بہت سے دیگر مقاصد بھی تھے۔ اس سے معیشت کو
مضبوطی ملے گی۔
خیال رہے کہ مودی حکومت نے 8 نومبر کی رات نوٹ بندی کا اعلان کیا تھا اور حال ہی میں اس کے 100 دن پورے ہوئے ہیں۔
نیٹ ورک 18 کے گروپ ایڈیٹر راہل جوشی کے ساتھ خصوصی بات چیت میں ارجت پٹیل
نے کہا کہ مہنگائی میں اضافہ ایندھن کی قیمتیں بڑھنے سے ہواہے۔ ساتھ ہی
ساتھ انہوں نے یہ بھی اعتراف کیا کہ نوٹ بندی سے کچھ سامانوں کی قیمتوں پر
اثر ضرور پڑا ہے۔ ایسے میں ہمیں مہنگائی کی شرح کو 4 فیصد تک ہی رکھیں گے،
جس سے عام لوگوں کی زندگی بہتر ہو سکے۔
آر بی آئی کے گورنر کے عہدہ کا چارج سنبھالنے کے بعد ارجت پٹیل نے پہلی
مرتبہ کسی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیا ہے۔ اس انٹرویو کو آپ جمعہ صبح 8 بجے
اور 11 بجے اور رات 8.30 بجے اور 10 بجے سی این بی سی ٹی وی -18 نیوز چینل
پر دیکھ سکتے ہیں۔
آر بی آئی گورنر نے کہا کہ حکومت جلد ہی بڑھتی مہنگائی پر قابو پا لے گی،
اس سلسلہ میں کئی اقدامات کئے گئے ہیں اور
آئندہ چند دنوں میں مہنگائی کی
شرح چار فیصد تک ضرور آ جائے گی۔
انٹرویو کے دوران پٹیل نے کہا کہ دنیا بھر میں کموڈیٹی کی قیمتوں میں اچھال
کا بھی ہندوستانی معیشت پر اثر پڑا ہے، ہمیں امید ہے کہ پہلی ششماہی میں
مہنگائی کی شرح 4.5 سے 5 فیصد کے درمیان رہے گی، ویسے ہمارا پہلا مقصد
مہنگائی کی شرح کو 4 فیصد کے اندر ہی رکھنا ہے۔
واضح رہے کہ جنوری میں تھوک مہنگائی کی شرح میں اضافہ دیکھنے کو ملا اور یہ
30 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی ۔ جنوری میں تھوک مہنگائی کی شرح
بڑھ کر 5.25 فیصد ہوگئی۔ دسمبر میں تھوک مہنگائی کی شرح 3.39 فیصد رہی
تھی۔
ہندوستانی معیشت کے استحکام پر انہوں نے کہا کہ ہم صحیح سمت میں آگے بڑھ
رہے ہیں، ہماری برآمدات میں اضافہ ہواہے، بجٹ میں رئیلیٹی ، ہاؤسنگ اور
دیہی علاقوں پر توجہ مرکوز کیا گیا، اس کا اثر بھی نظر آنے لگا ہے۔ پہلی
ششماہی میں نجی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا ہے۔ جی ڈی پی کے اعداد و شمار کو
لے کر کچھ سوالات اٹھ رہے ہیں، لیکن اس کو لے کر کوئی تشویش کی بات نہیں
ہے۔
امریکی ڈالر کے مقابلہ میں ہندوستانی روپے کی قدر میں کمی پر آر بی آئی
گورنر نے کہا کہ ہم اس سلسلہ میں قدم اٹھا رہے ہیں، یہ کچھ دنوں کی ہی بات
ہے، جلد ہی روپیہ اپنی رفتار پکڑ لے گا۔